محمدی حسینی سلسلہ

دینِ اسلام میں اجتماعیت کی اہمیت کے پیش نظرمحمدی حسینی سلسلہ میں میں ۳ بار اجتماعی عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ ۳ موقعے محرم الحرام، ربیع الاول اوررمضان المبارک ہیں۔ ان عبادات میں جس میں زیادہ سے زیادہ امتیوں کو ساتھ شامل کیا جاتا ہے۔

محمدی حسینی سلسلہ میں شامل ہونے والوں کو بیعت کرنے پر یا ہمیشہ اسی سلسلے سے منسلک رہنے پر مجبور نہیں کیا جا تا۔ بلکہ دراصل یہاں آنے والوں، جانے والوں اور جا کر پھر سے واپس آجانے والوں کے لیے بھی دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں تا کہ اللہ کے بندوں کے لیئے اللہ کی راہ پر چلنا آسان رہے۔

سلسلے میں اللہ کے احساس آشنائی ،پیارے آقائے دوجہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کی سنت کی پیروی ، تزکیہ نفس، ذات پر کام، شعورِ حق و باطل بیدار کرنے اور مشن ورکنگ کے حوالے سے ر ہنمائی کے لیے مختلف آن لائن ٹریننگز بھی کرائی جا تی ہیں۔

سلسلہ میں امت کی فلاح اور حق کی سر بلندی کا مشن انتہائی خالص اور بے لوث طریقے سے جاری ہے۔ یہ سبحضرت امام حسینؓ ؑ ؑکی پیروی میں ہی حق کے مشن کو پکڑ کر خود حق پر کھڑا رہنے اور دوسروں کو بھی حق پر کھڑا رہنے کی ترغیب دینے کے عمل کا حصہ ہے۔ یوں اگر کوئی چاہے تو وہ ”ورکر “کے طور پر امت کی بھلائی اور حق کے علم کی سر بلندی کے مشن کا حصہ بن سکتا ہے۔۔

محمدی حسینی سلسلہ کا مقصد

.پیارے آقائے دوجہاں علیہ صلوۃ والسلام کی امت کی فلاح ، رشد و ہدایت اور امام عالی مقامؑ حضرت امام حسینؑ کے حق کے عَلم کی سر بلندی کے مشن کو آگے بڑھانا ہے

سلسلہ میں آنے والے اللہ کے بندوں کے دلوں میں اللہ کا احساس انتہائی پیار سے اس کی صفات کی آشنائی دے کر اتار ا جاتا ہے تا کہ اللہ کے بندے اللہ کے قرب کے راستے پر آگے بڑھنے کی کوشش کرسکیں۔

محمدی حسینی سلسلہ میں امتیوں کو اپنے ساتھ اٹیچ رکھتے ہوئے قران پاک کی کسی بھی سورت اور اس کے ساتھ دعا کا 21دن کاکورس کرایا جاتاہے تاکہ انہیں اللہ کے کرم سے مسائل سے نکلنے میں مدد ملے۔

محمدی حسینی سلسلہ کا حصہ بننے والے جو لوگ خا لصتاًاللہ کی آشنائی و قربت پانے اورعشق کا سفر جاری رکھنے کی طلب رکھتے ہیں ان کو رہبر و رہنما کے زیر سایہ اللہ کی قربت کی اعلیٰ منازل کا سفر ان کے اپنے جذبے اور شوق کے مطابق طے کرایا جاتا ہے۔

یہاں اللہ کے بندوں کے دلوں میں پیارے آقائے دوجہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ، پنجتن پاکؑ اوراہل بیت اطہارؑ، صحابہ کرامؓ اور اولیاءکرامؑ سے محبت کا احساس بھی اجاگر کیا جا تا ہے تا کہ انہیں اپنی زندگیوں کو اللہ کی رضا اور آقائے دوجہاںﷺکی پسند کے مطابق ڈھالنے میں مدد ملے۔